Breaking News

کرونا وائرس کا شکار خاتون اینکر ماریہ میمن کے گھر سوگ کا سماں ،پورے پاکستان کی آنکھیں نم کردینے والی تفصیلات


کرونا وائرس کا شکار خاتون اینکر ماریہ میمن کے گھر سوگ کا سماں ،پورے پاکستان کی آنکھیں نم کردینے والی تفصیلات

لاہور (ویب ڈیسک) نجی ٹی وی چینل سے وابستہ معروف پاکستانی خاتون صحافی اور اینکر ماریہ میمن نے کچھ روز قبل بتایا تھا کہ ان کا کرونا ٹیسٹ مثبت آیا۔ کرونا ٹیسٹ کی تشخیص کے بعد ماریہ میمن نے خود کو فوری قرنطینہ کر لیا تھا۔ کرونا وائرس کا شکار خاتون اینکر ماریہ میمن نے

والدہ کے انتقال کے باوجود ایس او پیز پر عمل کر کے لوگوں کیلئے مثال قائم کر دی، قرنطینہ میں موجود خاتون صحافی نے والدہ کے انتقال کی خبر سننے کے باوجود لوگوں کے تحفظ کی خاطر والدہ کی آخری رسومات میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا۔ تففصیلات کے مطابق نجی ٹی وی چینل سے وابستہ معروف پاکستانی خاتون صحافی اور اینکر ماریہ میمن نے کچھ روز قبل بتایا تھا کہ ان کا کرونا ٹیسٹ مثبت آیا۔کرونا ٹیسٹ کی تشخیص کے بعد ماریہ میمن نے خود کو فوری قرنطینہ کر لیا تھا۔ اسی دوران ماریہ میمن پر اس وقت غم کا پہاڑ ٹوٹا جب ان کی والدہ انتقال کر گئیں۔ ماریہ میمن کی والدہ کینسر کے مرض میں مبتلا تھیں اور طویل علالت کے بعد انتقال کر گئیں۔اس حوالے سے نجی ٹی وی چینل کے پروگرام سے گفتگو کرتے ہوئے ماریہ میمن نے بتایا کہ جب ان کی والدہ کا انتقال ہوا تو وہ دوسرے شہر میں خود کو قرنطینہ کیے ہوئے تھیں۔والدہ کے انتقال کی خبر سننے کے بعد وہ غم سے نڈھال تھیں، تاہم اس کے باوجود انہوں نے فیصلہ کیا کہ وہ والدہ کی آخری رسومات میں شرکت نہیں کریں گی۔ چونکہ وہ کرونا وائرس کی مریضہ ہیں، اس لیے اگر وہ والدہ کے آخری دیدار کیلئے دوسرے شہر کا سفر کرتیں تو اس سے بہت سارے لوگوں کی زندگیاں خطرے میں پڑ سکتی تھیں۔ اسی لیے انہوں نے فیصلہ کیا کہ وہ قرنطینہ میں ہی رہیں گی۔انہوں نے آن لان ویڈیو کال کے ذریعے اپنی والدہ کا آخری دیدار کیا۔ ماریہ میمن کی جانب سے ان تمام تفصیلات بتائے جانے کے بعد لوگوں کی جانب سے سوشل میڈیا پر ان کی تعریف کی گئی ہے۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ کسی بھی شخص کیلئے والدہ کے انتقال کی صورت میں ان کے آخری دیدار سے خود کو محروم کر دینا آسان فیصلہ نہیں ہوتا، تاہم ماریہ میمن نے خود کی بجائے لوگوں کی زندگیوں کے تحفظ کو ترجیح دیتے ہوئے یہ مشکل فیصلہ بھی کر لیا، اور سب کیلئے مثال قائم کر دی

No comments

Translate